قومی اسمبلی کااجلاس کورم کی نشاندہی پر غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی

قومی اسمبلی کااجلاس کورم کی نشاندہی پر غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیاگیا قومی اسمبلی میںاپوازیشن نے خورشید احمدشاہ کی گرفتاری پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے ارکان پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوئے جتنے اس حکومت میں ہوئے ہیں سب کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں،سیاست دان اپنے ساتھیوں کے خلاف دوسرے اداروں کا آلہ کار بنتے ہیںآج ہمیں سپیکر کی کرسی سے مایوسی ہوئی ہے،حکومت پر قبضہ کرنے کے بعد بھارت کو بھی جواب دیں گے،وزیراعظم امریکہ اور سلامتی کونسل میں کشمیر کی بات کرنے کاکہتاہے مگر امریکہ اپنے اقتدار کی بھیک مانگنے وزیراعظم جارہے ہیں،ان خیالات کااظہارپیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم پرویز اشرف ،پیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی نوید قمر،مسلم لیگ ن کے ممبرقومی اسمبلی اور سابقہ وزیرخارجہ خواجہ آصف ،پیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی نواب یوسف تالپور ،جمعیت علماء اسلام پاکستان (ف)کے پارلیمانی لیڈرمولانا اسد محمود ودیگرنے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔جمعرات کودپٹی سپیکرقاسم سوری نے ایوان کو آگاہ کیا کہ نیب نے بتایاہے کہ خورشید شاہ کو بدعنوانی کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔پیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم پرویز اشرف نے کہاکہ خورشید شاہ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں ممبر پارلیمان کو گرفتار کرنے کامقصد ان کی تذلیل کرناہے ان کو گرفتار کرنے کے وقت سپیکر قومی اسمبلی کو بھی نیب نے آگا نہیں کیا گیا. نیب نے کہاتھاکہ تاجر بیوروکریٹ کو گرفتار نہیں کریں گے کیا صرف سیاست دانوں کو کیاجائے گا پہلے الزامات لگائے جاتے ہیں اس کے بعد گرفتار کیا جاتا ہے. آج یہ مقبول الزام ہے کہ اس کے اثاثے آمدن سے زیادہ ہیں جو اثاثے اس کے ہو نہ ان کے بارے میں وہ کون سا لیٹر لے کرآئے گا اپوزیشن ساری گرفتار ہو جائے گی اور ایوان میں صرف حکومتی ارکان رہے جائیں گے. خورشید شاہ کا جرم بتایاجائے اس پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے خورشید شاہ عزت دار پارلیمنٹرین تھے. خورشید شاہ کو ایوان میں بلایاجائے اور بدعنوانی کی لسٹ اپوان میں پیش کی جائے.کل خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔پیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ اپوزیشن کی لیڈرشپ کو جیلوں میں بند کیاجارہاہے مہنگائی سے ملک کی حالت خراب ہے مگرگرفتاریوں سے سب کچھ ٹھیک نہیں ہوگا حکمران مسائل حل کریں خورشید شاہ کے حقوق کا خیال رکھاجائے. پاکستان کی تاریخ میں اتنے ارکان پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوئے جتنے اس حکومت میں ہوئے ہیں سب کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔مسلم لیگ ن کے ممبرقومی اسمبلی اور سابقہ وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہاکہ سیاست دان ایک دوسری سے دشمنی میں سبقت لے جاتے ہیں جبکہ دوسرے طبقے کے لوگ ایک دوسرے کی حفاظت کرتے ہیں مگر ہم دشمنی میں پیش پیش ہوتے ہیں اگر کسی ممبر کے حقوق پر ضرب آتی ہے تو اس کا تحفظ کرنا چاہیے اس سے ایوان کی عزت وقار میں اضافہ ہوگا. خورشید شاہ سینیئر سیاست دان ہیں ان کی موجودگی سے ایوان کی عزت میں اضافہ ہوتاہے. ان کی ایوان کو ضرورت ہے سیاست دان ایک برادری ہیں ایک دوسرے کا خیال رکھیں. کل یہ وقت موجودہ حکمرانوں پر بھی آئے گا سیاست دان اپنے ساتھیوں کے خلاف دوسرے اداروں کا آلہ کار بنتے ہیں. آج ہمیں سپیکر کی کرسی سے مایوسی ہوئی ہے. تمام گرفتار ممبر قومی اسمبلی کے حقوق کاتحفظ ہونا چاہیے۔پیپلزپارٹی کے ممبرقومی اسمبلی نواب یوسف تالپور نے کہاکہ خورشید شاہ کی گرفتاری کے انداز پر کسی نے روشنی نہیں ڈالی. نیب نے چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا ہے یہ دشمنی کی بنیاد پر کیاجارہاہے وہ آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کا ممبر رہا ہے ان کو گرفتار کیاگیااور سپیکر کو اس کا پتہ نہیں تھا. آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس کسی کے خلاف بھی بن سکتاہے خورشید شاہ کی جدوجہد 50سال کی ہے. نیازی حکومت کے اس اقدام کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔جمعیت علماء اسلام پاکستان (ف)کے پارلیمانی لیڈرمولانا اسد محمود نے کہا کہ پاکستان کے سب سے مضبوط ادارے کے ممبر کو ایک ادارہ اٹھا کرلے جاتی ہے سپیکر اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہے ہیں، ممبران وہ زبان استعمال نہ کریں جس سے ایوان کاماحول خراب ہو اس خاتون نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی، ان کی تقریر ہم نے سنی تاکہ پتہ چلے کہ کتنے ایجنڈ ے یہاں موجود ہیں. ذولفقار علی بھٹو کو پھانسی دی جاسکتی ہے نوازشریف کو گرفتار کیاجاتاہے تو خورشید شاہ کی گرفتاری پر کوئی تعجب نہیں ہوا تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں ہیں یہ پارلیمنٹ کے باہر نیب کے ترجمان بن کر بات کرتے ہیں ان ہتھکنڈوں کو استعمال نہ کیاجائے۔ ہم سے پاکستان اور کشمیر پر بات کرنے کوکہتے ہیں حکومت نے کشمیر کا سودا کردیاہے ،جعلی مینڈیٹ سے حکومت بنی ہے حکومت پر قبضہ کرنے کے بعد بھارت کو بھی جواب دیں گے. وزیراعظم امریکہ اور سلامتی کونسل میں کشمیر کی بات کرنے کاکہتاہے مگر امریکہ اپنے اقتدار کی بھیک مانگنے وزیراعظم جارہے ہیں۔مسلم لیگ نے کے ممبران نے وفاقی وزیرموصلات مراد سعیدکی تقریرکاجواب دینے کے لیے مائیک سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کونہ دینے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے سپیکرڈائس کاگھیرائو کیااسی دوران نماز ظہرکی اذان ہوگئی جس پر ایوان کو 20منٹ کے لیے ملتوی کردیاگیا۔نماز کے بعد اجلاس شروع ہواتو اس دوران اپوزیشن کی طرف سے مسلم لیگ کی ممبر ثمینہ مطلوب نے کورم کی نشاندہی کردی گئی جس پر ایوان میں کورم مکمل نہیں تھا جس پر ایوان کے اجلاس کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیاگیا ۔