چین کے صدر شی چن پنگ پاکستان کے دو روزہ تاریخی دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے, جے ایف 17 تھنڈرطیاروں نے سلامی پیش کی
نور خان ایئربیس چک لالہ پر صدر ممنون حسین ،وزیر اعظم نواز شریف،تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور کابینہ کے اراکین نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔علاقائی ثقافتی لباس میں ملبوس اسکول کے بچوں نے چینی صدر اور ان کی اہلیہ کو گلدستے پیش کیے۔چینی صدرشی چن پنگ کو 21توپوں کی چینی صدر کا طیارہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوا پاک فضائیہ کے8 جے ایف 17 تھنڈرطیاروں نے چینی صدر کو فضا میں سلامی پیش کیچینی صدر کے دورے کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو رنگا رنگ روشنیوں سے رنگ دیا گیا ہے۔ شاہراہ دستور مہمان صدر کی تصاویر، جھنڈوں اور برقی قمقموں سے جگ مگ جگ مگ کر رہی ہے۔شاہراہ دستور پر رنگ برنگی روشنیاں انتہائی خوبصورت منظر پیش کر رہی ہے، نیلی، پیلی اور سبز بتیاں دونوں ملکوں کے درمیان گہرے تعلقات کی عکاسی کرتی نظر آتی ہیں۔چینی صدر کی آمد کے راستے کو خیر مقدمی کلمات، پاک چین دوستی کی عکاسی کرتے بڑے بڑے بل بورڈزاور بینرز سے سجادیا گیا ہے۔ مہمان صدر کی تصاویربھی آویزاں کی گئی ہیں۔ چین کے صدر ژی جن پنگ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کرینگے دو روزہ دورے کے دوران چینی صدراسلام آباد میں سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کرینگے، وزیراعظم نواز شریف اور صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کے علاوہ عمران خان ، مولانا فضل الرحمان اسنفند یار ولی، چوہدری شجاعت اور سراج الحق سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کی بھی چینی صدر سے ملاقاتیں ہونگی، چین کے صدر چیرمین جوائنٹ چیفس آ ف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود،آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ایئرچیف مارشل سہیل امان اورنیول چیف ایڈمرل ذکا اﷲ سے بھی ملاقات کریں گے، صدرممنون حسین کی جانب سے چین کے ہم منصب کے اعزازمیں ظہرانہ بھی دیا جائے گا جس کے بعد چین کے صدر اور وزیراعظم نوازشریف میں باضابطہ ملاقات ہو گی،چین کے صدرکوایوان صدر میں خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کاسب سے بڑا سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ عطا کیا جائے گا،اس کے علاوہ چین کے صدر ژی جن پنگ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ پاکستان 1947 کو قائداعظم کی مدبرانہ قیادت میں آزاد ہوا جبکہ چین 1949 میں مائوزے تنگ کی عظیم قیادت اور اُن کے لانگ مارچ کے ثمرات کے نتیجہ میں آزاد ہوا۔ 1949 میں چین کی آزادی کے ساتھ ہی پاکستان اور چین کے تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہونا شروع ہو گئے تھے۔ پاکستان نے چین کی آزادی کو تسلیم کیا یہ پاکستان اور چین کی دوستی کا نقطہ آغاز تھا یا یہ پاکستان اور چین کی دوستی کی ابتدا تھی جو بعد میں کوہَ ہمالیہ سے بھی بلند دوستی میں تبدیل ہو گئی،1965 اور1971 میں پاک بھارت جنگ میں چین نے پاکستان کا ہر طرح سے ساتھ دیا اور پاکستان کی بھرپور مدد کی اور اپنی سچی دوستی کا حق نبھایا،اِس جنگ میں چین نے پاکستان کی حمایت میں جو کردار ادا کیا وہ مثالی تھا اور پاکستان اور چین کی دوستی ایک مثالی دوستی میں تبدیل ہوگئیچین نے میزائل پروگرام ،دفاعی تعاون ،توانائی اوراقتصادی میدان میں پاکستان کی بھرپور مالی اورتکنیکی مدد کی جس کے باعث پاکستان دفاعی سازوسامان میں خودکفیل ہوگیا اوراس طرح دوستی کی نئی تاریخ رقم ہونے لگی،دوستی کی نئی تاریخ رقم کرنے کیلئے چین کے صدر پاکستان کادورہ کررہے ہیں ،چینی صدر کا پاکستان کا دورہ اگرچہ دو روزہ ہے لیکن اس دوران ایسے تاریخی معاہدے طے پائیں گے جن کا اثر دونوں ممالک کی سلامتی اور معیشت پر صدیوں تک رہے گا۔ ماضی کے دریچوں میں اگر دیکھا جائے تو چین اور پاکستان کی دوستی ہر امتحان میں پوری اتری ہے ۔ زمانہ جنگ ہو یا امن، معاشی میدان ہو یا صنعت کی ترقی، دفاعی سازوسامان کی تیاری ہو یا پرامن ایٹمی پروگرام، چین اور پاکستان میں اربوں ڈالر کے پروگرام رواں دواں نظر آتے ہیں۔ دونوں ممالک کی کوشش ہے کہ دونوں ممالک اس دوستی سے مستفید ہوں ۔ چین کے صدر کے دورے کے دوران ان منصوبوں پر معاہدے ہوں گے جن کی منصوبہ بندی کافی عرصے سے جاری تھی۔ 52 ایسے معاہدے ہوں گے یا مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے لیکن ان معاہدوں کے تحت چین پاکستان میں مجموعی طور پر 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کر چکا ہے۔ جس کا آغاز چینی صدر کے دورے کے بعد ہونے جا رہا ہے۔ 1953 میں پیدا ہونےوالے چین کے صدر شی چن پنگ کےوالدانقلابی کمیونسٹ شخصیت تھے۔ سنگھوا یونیورسٹی سے مارکسی نظریے کی تعلیم حاصل کرنے والے شی جن پنگ نے 1974میں چین کی کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت اختیارکی۔ 2008 میں چین کےنائب صدرمنتخب ہوئے۔نومبر 2012 میں انہیں کمیونسٹ پارٹی کاجنرل سیکرٹری منتخب کیاگیا۔ شی چن پنگ کمیونسٹ پارٹی سینٹرل ملٹری کمیشن کےچیئرمین بھی مقررہوئے۔ 2013 میں شی چن پنگ چین کے صدر منتخب ہوئے، گزشتہ سال صدر شی چن پنگ نے 4براعظموں میں 18ملکوں کےدورے کیےاور80سربراہان مملکت اوررہنمائوں سےملاقاتیں کیں اورتعاون کے500پروگراموں پردستخط کیے۔ انہوں نے کرپشن کے خاتمے کے لیے فوکس ہنٹ نامی مہم بھی شروع کی اور مارکیٹ کی مزید اقتصادی اصلاحات پر زور دیا،،شی چن پنگ کی اہلیہ مشہور گلوکارہ اورفوج میں میجر جنرل کے عہدے پرفائز ہیں۔