کرنل (ر) حبیب ظاہر کی بازیابی کے لئے نیپال حکومت کے ساتھ مل کرکوششیں کی جارہی ہیں۔ سرتاج عزیز
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کرنل (ر) حبیب ظاہر کی بازیابی کے لئے نیپال کی حکومت کے ساتھ مل کر کوششیں کی جا رہی ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حبیب ظاہر کو کھٹمنڈو ایئر پورٹ پر لینے کے لئے آنے والے اور ہوٹل میں ٹھہرانے والے تمام افراد کا تعلق بھارت سے ہے۔ جمعرات کو ایوان بالا میں سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کی کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی کے حوالے سے تحریک التواءکی منظوری کے تعین کے معاملہ پر پالیسی بیان دیتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ کرنل (ر) حبیب ظاہر کو ایک کمپنی نے ملازمت کے لئے نیپال میں بلایا تھا اور انہوں نے لاہور سے براستہ لندن کھٹمنڈو کا سفر کیا۔ جو لوگ انہیں ایئر پورٹ سے لینے کے لئے آئے، ان کے لئے ٹکٹ اور ہوٹل میں ٹھہرانے کا انتظام کیا، وہ تمام کے تمام بھارت کے شہری تھے۔ یہ چیز ابتدائی تحقیقات میں سامنے آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ نے ان کی گمشدگی کے بعد جی ایچ کیو سے رابطہ کیا جس کے بعد وزارت خارجہ کو اس معاملہ سے آگاہ کیا گیا۔ وزارت خارجہ نے نیپال میں پاکستان کے سفارت خانہ اور نیپال کی حکومت کو بھی کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی کی نیپال اور پاکستان میں ایف آئی آرز درج کرا دی گئی ہیں اور نیپالی حکومت کے ساتھ مل کر ان کی بازیابی کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔