آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے عدالت میں پیش ہو کر رپورٹ پیش کردی آپ نے بہت اچھا کام کیا ، اسکے لیے شکریہ, چیف جسٹس
پشاورسپریم کورٹ رجسٹری میں شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،، آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے عدالت میں پیش ہو کر رپورٹ پیش کردی،، آئی جی نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد 1769 افراد سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی ،، جس پرچیف جسٹس نے آئی جی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ، اسکے لیے شکریہ ،سماعت کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس بلا تفریق کام کرتی ہے ،، اس موقع پر چیف سیکٹری اعظم خان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کے خدمات گارہیں، تنخواہوں کےلیے کام نہیں کرتے، کوشش کریں گے کہ 6سال کا کام 6مہینوں میں کریں،دوسری جانب لکی مروت پولیس کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کی ہدایت پر ضلع بھر میں اضافی پولیس اہلکار واپس بلا لیے گئے ہیں ، جبکہ وزراء،ایم پی ایز، ناظمین، غیرمتعلقہ شخصیات اورسابق پولیس افسران سے سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی