سرکاری اسپتال میں لڑکی کی موت: زیادتی کا انکشاف
سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں غلط انجکشن لگنے سے لڑکی کی موت ہونے پر ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے کہ مبینہ طور پر دو افراد نے اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔ میڈیکل ذرائع سےحاصل معلومات کےمطابق دوافرادنےعصمت کومبینہ طورپراپنی ہوس کانشانہ بنایا، بعد ازاں عصمت کوانجکشن لگانےکےبجائے ہاتھ میں تھماکرٹی بی کنٹرول پروگرام جانےکامشورہ دیاگیا۔ تحقیقات کے مطابق عصمت کو موت کےبعد تین گھنٹے تک ٹی بی وارڈ میں ہی رکھا گیا اورپھر انتظامیہ کو خبر کی گئی، اس دوران موت کے بعد استعمال ہونے والی سرنج اور بچا ہواانجکشن بھی غائب کردیا گیا دوسری جانب واقعےکامقدمہ لڑکی کےبھائی غلام محمدکی مدعیت میں کورنگی عوامی کالونی تھانےمیں درج کیاگیاتھا جس میں ڈاکٹرایازاوراسپتال کےملازم شاہ زیب کونامزدکیاگیاتھا، مقدمے کے مطابق ڈاکٹر ایاز نے انجکشن لکھا اور کمپاوڈر شاہزیب نے اسے لگایا تھا۔ گزشتہ روز کورنگی کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کے باعث انتقال کرجانے والی عصمت کو دانت درد کا ٹیکا ٹی بی کنٹرول سینٹر میں لگائے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔ انجکشن لگنے کے چالیس منٹ بعد عصمت کو ایمرجنسی لے جایا گیا، ایمرجنسی میں لانے کے بعد ڈاکٹروں نے عصمت کی موت کی تصدیق کی تھی۔ واضح رہےکہ عصمت سات ماہ قبل اسپتال میں قائم ٹی بی کنٹرول پروگرام میں کام کرچکی ہے