کشمیر میں بھارتی بربریت کیخلافاس کا اپنا میڈیا پھٹ پڑا
بھارتی اخبار نے مودی سرکار کے سیاہ چہرے سے نقاب اتار کر اس کے سیاہی دنیا کے سامنے آشکار کر دی ،،کشمیر میں تینتالیس دن سے جاری ظلم وستم پر تبصرہ کرتے ہوئے اخبار لکھتا ہے کہ مودی سرکار کشمیر میں طاقت کا مجرمانہ استعمال کر ہی ہے ،،پیلٹ گن سے نہتے کشمیریوں کو عمر بھر کیلیے معذور کیا جا رہا ہے ،،اخبار لکھتا ہے کہ مودی سرکار نہ صرف کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے بلکہ اس عمل کو بھارت کے عام شہریوں سے چھپایا جارہا ہے ،،آل انڈیا پارٹیز کے وفد کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روکنا اس بات کا مظہر ہے کہ دال میں بہت کچھ کالا ہے ،،اخبار لکھتا ہے کہ کشمیریوں نے اب تک اسی سے زیادہ جانوں کی قربانی دی ہے جبکہ چھہ ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہیں ،،تین سو معذور ہو چکے ہیں اور کوئی نہیں جانتا ابھی کتنے کشمیری مودی کی درندگی کی بھینٹ چڑھیں گے
مقبوضہ جموں کشمیر میں آج مسلسل تنتالیس ویں روز بھی بھی کشیدگی برقرار ہے،، بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت بھی اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی،، سخت کرفیو میں بھی ملازمین کو دفاتر پہنچنے کی ہدایت کردی،،، بھارتی فوج کی آٹھ جولائی سے شروع ہونے والی انسانیت سوز کارروائیوں میں اب تک شہداء کی تعداد تیراسی ہو چکی ہے۔
مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی عروج پر پہنچ چکی ہے،،، غاصب فوج نے نہتے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے اور مظاہروں کا زور توڑنے کے لیے مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو نافذ کر رکھا ہے،،،
مقبوضہ وادی میں فون اور انٹرنیٹ رابطوں پر قدغن اور رات کے دوران بستیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، بھارتی فوج نے وادی میں پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی روک رکھی ہے، جبکہ دودھ، سبزیاں اور دیگر غذائی اجناس لے جانے والی گاڑیوں کو شہروں اور قصبوں میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔۔کٹھ پتلی حکومت نے کرفیو اور بھارتی مظالم کے باوجود ملازمین کو دفاتر میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے،، بصورت دیگر تنخواہیں نہ دینے کی دھمکی بھی دی گئی ہے، حریت رہنماء تاحال نظر بند ہیں، بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال پچیس اگست تک بڑھا دی گئی ہے آٹھ اگست سے شروع ہونے والے بھارتی مظالم میں اب تک اسی سے زائد کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا،، جبکہ آٹھ ہزار سے زائد کشمیری زخمی ہیں