چوہدری نثارنےاپنے دوروزارت کی تمام کارکردگی بیان کرڈالی

سابق وزیرداخلہ کا اپنے دور وزارت کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہنا تھا امن و امان صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، جب بھی کوئی واقعہ ہوا اسکی ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈالی گئی۔ اچھے کام کے کریڈٹ لینے والے بہت، غلط کام پر وزارت داخلہ ذمہ دار ٹھہرائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا جون دوہزارتیرہ میں روزانہ پانچ سے چھ دھماکے ہوتے تھے۔ آج پاکستان میں دہشت گردی کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا انہوں نے بتیس ہزارجعلی پاسپورٹ منسوخ کیے۔ دس ہزار لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالے۔ دولاکھ سے زیادہ ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس منسوخ کیے۔ پہلے دن سے ممنوعہ لائسنس پر پابندی لگائی۔ حیران ہوں وزیراعظم نے اس پر بات کیوں نہ کی۔ سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا انہوں نے دس کروڑغیرتصدیق شدہ موبائل سمز بلاک کیں۔ دوہزارچار اور دوہزار پانچ میں ہزاروں جعلی شناختی کارڈ بنوائے گئے جنہیں منسوخ کیا۔ این جی اوز میں غیرملکی فنڈنگ پر پابندی لگائی۔ اسلام آباد میں کوئی بلیک واٹر نہیں۔ ایک ایک غیرملکی کا ریکارڈ وزارت داخلہ کے پاس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کراچی میں تمام جماعتیں ایک پیج پر آئیں تو امن قائم ہوا۔ فوج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس کی بڑی قربانیاں ہیں۔ اب کراچی ایسا نہیں کہ اسے ایک آدمی یرغمال بنا لے