ٹوئٹراور فیس بک کا سوشل میڈیا پر ہانگ کانگ سے متعلق مہم کیخلاف کریک ڈاون

سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹس ٹوئٹر اور فیس بک نے ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف چینی حکومت کی ایک مہم کے تحت بنائے گئے ایک ہزار اکاونٹس معطل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق ٹوئٹر کمپنی نے ریاستی حمایت یافتہ اہم آپریشن کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہانگ کانگ میں مظاہرین کے خلاف چینی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی ایک مہم میں شامل ایک ہزار کے قریب اکاونٹس کو حذف کردیا گیا ہے جب کہ اس میں ملوث دیگر اکاونٹس کو معطل کردیا ہے۔اب تک ٹوئٹر کمپنی کی جانب سے 936 اکاونٹس حزف کردیے گئے ہیں جب کہ تحقیقات کے نتیجے میں غیر قانونی قرار دیے گئے تقریباً 2 لاکھ اکاونٹس معطل کیے جاچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق آپریشن کے تحت ان اکاونٹس کو معطل کیا جارہا ہے جو سیاسی اختلاف اور منفی پروپیگنڈا کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔اس حوالے سے ٹوئٹر کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہماری سروس میں رد وبدل اور خفیہ عمل کی کوئی جگہ نہیں، اس قسم کے اکاونٹس کمپنی کے طے شدہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔کمپنی نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم اس طرح کے قابل نفرت برتاو سے سیکھتے ہوئے عوام کو مزید آگاہی دے سکتے ہیں۔دوسری جانب فیس بک نے بھی ان اکاونٹس، پیجز اور گروپس کو معطل کردیا ہے جو ہانگ کانگ مظاہرین کے خلاف اسی مہم کی معلومات پھیلا رہے تھے اور نفرت انگیزی کو بڑھاوا دے رہے تھے۔ فیس بک نے اب تک 5 اکاونٹس، 7 پیجز اور 3 گروپس کو حذف کردیا ہے جو اب تک 17 ہزار صارفین کو ورغلا رہے تھے۔فیس بک کے مطابق ان اکاونٹس پر متعدد مرتبہ مقامی خبریں اور ہانگ کانگ میں احتجاج سے متعلق چیزیں پوسٹ کی گئیں جب کہ اس کے پیچھے کام کرنے والے والوں نے اپنی شناخت چھپانے کی بھی کوشش کی۔