مگ طیارے 44 سال پرانے، اتنی پرانی کار کو بھی کوئی نہ چلائے، بھارتی ایئر چیف پھٹ پڑے

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین ایئر فورس کے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف اپنی ہی حکومتوں کی نااہلی اور لاپرواہی کا پردہ چاک کر گئے اور تاحال 1973 کے مگ طیاروں کے بھارتی فضائیہ کے بیڑے کا حصہ ہونے پر پھٹ پڑے۔ایئر چیف بریندر سنگھ دھنوا نے مزید کہا کہ کوئی بھی ذی شعور شخص 44 سال قبل کی کار بھی چلانا نہیں چاہے گا کیوں کہ اس میں خطرہ ہے لیکن ہمیں اتنے ہی پرانے طیارے فضا میں اُڑانے ہوتے ہیں اور ایف-16 سے مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے امید ظاہر کی رواں برس روس کے جنگی جیٹ طیارے مل جائے گا، فی الحال مگ طیاروں کی بھارت میں تیار کیے گے پرزوں سے مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ 110 مگ-21 طیاروں کو 2006 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعداد وشمار میں بتایا گیا تھا کہ 40 برسوں کے درمیان بھارتی فضائیہ کے 872 مگ-21 طیاروں میں سے نصف طیارے کسی نہ کسی واقعے میں تباہ ہوچکے ہیں جن میں سے 3 طیارے رواں برس تربیتی مشن کے دوران گر کر تباہ ہوئے۔خیال رہے پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے27فروری کو بھارت کے دو طیارے مار گرائے تھے، ایک طیارے مگ21کا ملبہ پاکستانی حدود میں گرا جبکہ دوسرا جہاز ایس یو 30 ایم کے آئی بھارتی علاقے میں جاگرا اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔