نئی قومی فورس تشکیل د ے رہے ہیں، سرکاری فوجیوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ وحیداللہ ہاشمی
طالبان کے ترجمان وحیداللہ ہاشمی نے کہاکہ نئی قومی فورس تشکیل د ے رہے ہیں جس میں سرکاری فوجیوں کو بھی شامل کیا جائے گا، طالبان نے افغان مسلح افواج کے سابق پائلٹوں اور فوجیوں کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں۔ایک انٹرویو میں ہاشمی نے کہا کہ طالبان کو بالخصوص پائلٹوں کی ضرورت ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی پائلٹ نہیں ہے۔ حالانکہ انہوں نے افغانستان پر قبضے کے دوران بہت سے ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کو مختلف ہوائی اڈوں پر اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے پائلٹوں سے رابطہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں، وہ ہمارے بھائی ہیں،یہ ان کی حکومت ہے۔ ہم نے بہت سے پائلٹوں کو فون کیا ہے اور دیگر پائلٹوں کی تلاش کر رہے ہیں تاکہ ان سے بات کرسکیں اور انہیں اپنی ملازمت پر لوٹ آنے کے لیے مدعو کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ بیشتر پائلٹوں نے ترکی، جرمنی اور انگلینڈ میں تربیت حاصل کی ہے اس لیے ہم ان سے ان کے سابقہ پوزیشن پر لوٹ آنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔خیال رہے کہ بیس برس کی جنگ کے دوران طالبان جنگجووں کے ہاتھوں سینکڑوں فوجی مارے گئے اور حال ہی میں امریکی تربیت یافتہ افغان پائلٹوں کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ ایسے میں یہ دیکھنا باقی ہے کہ ان پائلٹوں کو واپس لانے میں طالبان کو کتنی کامیابی مل پاتی ہے۔وحیداللہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ طالبان نے ایک نئی قومی فورس تشکیل دینے کامنصوبہ بنایا ہے اس میں اس کے اپنے اراکین کے علاوہ ان سرکاری فوجیوں کو بھی شامل کیا جائے گا جو اس کے خواہش مند ہوں گے۔طالبان کے ترجمان نے کہا کہ طالبان کو توقع ہے کہ وہ تمام ممالک افغانستان کے طیارے واپس لوٹا دیں گے جو ان کے ہاں اترے تھے۔ ان کا اشارہ بظاہر ان 22 فوجی طیاروں، 24ہیلی کاپٹروں اور سینکڑوں افغان فوجیوں کی جانب تھا جو گزشتہ ہفتے بھاگ کر ازبکستان چلے گئے تھے۔