پاکستان نے پاک افغان سرحد پر رابطہ مراکز میں اپنے افسران واپس بھیج دیئے ہیں جنہیں مہمند ایجنسی حملے کے بعد بلا لیا گیا تھا۔ نیٹو

افغانستان میں ایساف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل کیرسٹن جیکبسن نے کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر واقع رابطہ مراکز میں پاکستانی افسران واپس آچکے ہیں۔ ایساف کے ترجمان نے رابطہ مراکز میں پاکستانی افسران کی واپسی کو بہت بڑی کامیابی قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا فوجیوں کی واپسی سے اس امکان کو تقویت ملی ہے کہ پاکستان سے نیٹو کو سپلائی بھی بحال ہوجائے گی جو نہ صرف نیٹو بلکہ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔ مہمند ایجنسی میں نیٹو حملوں میں چوبیس پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سرحد پر واقعہ رابطہ مراکز سے پاکستان نے اپنے فوجی واپس بلالیئے تھے۔ جس پر آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ رابطہ افسران کوعارضی طور پر مشاورت کیلئےچیک پوسٹوں سے واپس بلایا گیا ہے۔