دوہزار آٹھ میں صدر زرداری کے مجبور کرنے پر ان کا ساتھ دیا، بلوچستان میں وہی کھیل کھیلا جارہا ہے جو مشرقی پاکستان میں کھیلا گیا۔ نواز شریف

کراچی میں اپٹما کے وفد سےملاقات میں گفتگو کرتے ہوئےنوازشریف نےکہا کہ دوہزارآٹھ میں صدرآصف علی زرداری کےمجبور کرنے پر بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر وزارتوں کاحلف اٹھایا تاہم ان کے اقدامات سے مایوسی ہوئی۔ نواز شریف نے کہا کہ عوام کو آج کھانے کو روٹی اور پینے کو پانی میسر نہیں، خدا نہ کرے کہ ایسی گھڑی آئے کہ ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران پرقابو پانے کے لیے بیس سے پچیس سالہ ایجنڈہ بنانا ہوگا، جو بھی برسر اقتدار آئے وہ ایجنڈے پر عمل کرے۔ نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو مسائل کے حل کے لیے متحد ہونے کی دعوت بھی دی۔انہوں نے مزید کہا کہ نائن الیون کے بعد ملکی خودمختاری کا سودا کیا گیا جو ابھی تک جاری ہے اور آج بلوچستان میں بھی وہی کھیل کھیلاجارہا ہے جو مشرقی پاکستان میں کھیلا گیا تھا۔ آمریت نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہےاور پاکستان دنیا میں تنہاہو کررہ گیا ہے جبکہ اس کی کہیں بھی کوئی عزت نہیں ۔ غیر ملکی پاکستان میں سرمایہ کاری سے گھبراتے ہیں جس کی وجہ سے معیشت ترقی نہیں کررہی۔ اس سے قبل کراچی میں پی آئی اے، سٹیل ملزاور دیگر اداروں کے وفود اورنون لیگ سندھ لیبر ونگ کے نمائندوں سے ملاقات میں نواز شریف نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کواچھی قیادت فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ پی آئی اے پاکستان کا عظیم ادارہ ہے، اس کی بربادی میں موجودہ حکومت کا ہاتھ ہے۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ ملازمین اپنے اداروں کو بچانے کے لئے سر جوڑ کربیٹھیں اور قابل عمل تجاویز تیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے قیام کےپبینتیس برس بعد بھی اس کی پیداوار گیارہ لاکھ ٹن ہے جوکہ ایک کروڑ ٹن سے زیادہ ہونی چاہیے تھی۔ نون لیگی صدر نےصنعت کاروں اور تاجروں سے بھی ملاقات کی۔ اس کے موقع پران کا کہنا تھا کہ کرپشن نے ملک کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، ملکی ترقی کے لیے تاجروں اور صنعتکاروں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹروے منصوبہ کراچی تک آنا تھاجسےایک سازش کے تحت روک دیا گیا۔ نون لیگ کے دور میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا اور پاکستان بھارت کو بجلی فروخت کرنے کے قابل ہوگیا تھا۔ ہماری پالیسیوں کواپنا کر بھارت نے اپنا سفر شروع کیا اور آج اس کا سکہ ہم سےزیادہ مضبوط ہے۔ بعد ازاں مسلم لیگ نون کے صدر نے مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگاڑا کی بھی عیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ آنے کا مقصد سندھی عوام سے ملنااوران کے مسائل کا حل تجویز کرنا ہے۔