سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ پارلیمنٹرینز کے نیشنل ٹیکس نمبر شائع کئے جائیں.
سینیٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن نسرین جلیل کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں ایک این جی او کی طرف سے پارلیمنٹرینز کے ٹیکس ریٹرنز کی تفصیلات جاری کرنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آرعلی ارشد حکیم نے بتایا کہ معاملے کی انکوائری جاری ہے اور دو ہفتوں میں رپورٹ آجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ صحافی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے معلومات الیکشن کمیشن سے حاصل کی ہیں، جس پر کمیٹی کے رکن کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ٹیکس ریٹنرنز کی تفصیلات نہیں ہوتی ڈیٹا ایف بی آر سے دیا گیا ہے۔ کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ذریعے سیاستدانوں کو ذلیل کرنےکی کوشش کی گئی ہے۔ جس پرچیئرمین ایف بی آر نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں ٹیکس ایڈوائزری سیل کھولے جا سکتے ہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹرینز کے ٹیکس نمبر میڈیا میں دئیے جائیں۔ کمیٹی کے رکن اسحق ڈار نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں پانچ فیصد کمی سے پندرہ سو ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔