کراچی آپریشن میں کامیابی کے باجود متعد ہتھیارسیکیورٹی اداروں کے لیے دردسربن گئے
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ،،فرقہ ورانہ قتل وغارت اور ذاتی دشمنی کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے پندرہ ہتھیاروں نے پولیس اور تفتیشی شعبوں سے وابستہ افسران کو گھما کر رکھ دیا ہے،،ذرائع کے مطابق کراچی آپریشن میں کئی کامیابیوں کے باوجود ان پستولوں نےتفتیشی حکام کی دوڑیں لگوا رکھی ہیں،،ذرائع کاکہناہے،،کہ دو سال سے درد سر بنے ان ہتھیاروں میں چار تیس بور،،اور گیارہ نائن ایم ایم شامل ہیں،،ان ہتھیاروں سے شہربھرمیں اب تک تینتالیس وارداتیں کی جاچکی ہیںِ،تفتیشی ذرائع کاکہناہے،کہ مطلوب ہتھیاروں سے رینجرز اہلکار،،اور رکن سندھ اسمبلی پر بھی فائرنگ کی گئی تھی،،جن کو متعدد ملزموں کی گرفتاری کے باوجود بھی برآمد نہیں کرایا جاسکا