عمران خان کیخلاف مبینہ بیٹی کو چھپانے اور توشہ خانہ میں نااہلی کیسز میں سماعت ملتوی
اسلام آبا دہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 2 مقدمات مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہرنہ کرنے اور توشہ خانہ میں نااہلی کیسز میں سماعت ملتوی کردی۔مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف دائر نااہلی کیس میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے وکالت نامہ جمع کروادیاجبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پری ایڈمیشن نوٹس میں عمران خان کو جواب جمع کرنے کے لئے19 جنوری تک وقت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔دوران سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ کئی بار پہلے ہمارے پاس آچکا ہے اور درخواستیں مسترد ہوتی رہیں جبکہ عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس کیس کا پہلے بھی فیصلہ ہو چکا ہے۔ درخواست گزارکی جانب سے حسنین علی رمضان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے عمران خان کے وکیل کو جواب جمع کروانے کے لئے ایک مہینے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 19جنوری تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ ساجد حسین نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میںمئوقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی فیملی کی تفصیلات میں اپنے دوبیٹوں کی تفصیلات توبیان کی ہیں لیکن اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان کی تفصیلات اس میں شامل نہیں کیں۔ ایک عدالتی فیصلے کو بنیاد بنا کر یہ درخواست دائر کی گئی۔دوسری جانب توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے اور مزید کارروائی کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی ۔دوران سماعت عمران خان کے وکیل سینیٹربیرسٹرسید علی ظفر کے معاون کی عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی اور عدالت کو بتایا گیا کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے۔عدالت نے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی۔