اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں نواز شریف ، سیکریٹری انفارمیشن اور چئیرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف نااہل قرار دیئے جانے کے بعد مسلسل عدالتوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ججز کی کردار کشی اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔ وہ عوامی مجالس میں دھمکی آمیز تقاریر بھی کر رہے ہیں۔ عدالت نواز شریف کو بتائے کہ انہیں کیوں نکالا گیا۔ درخواستگزار نے عدالت سے استدعا کی کہ نواز شریف کی تقاریر پر آئینی طور پر پابندی لگائی جائے اورانہیں توہین عدالت کی سزا دی جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں اسی نوعیت کا ایک کیس تئیس فروری کو فکس ہے۔ دونوں کیسز میں مماثلث تو نہیں پہلے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے دیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کے بعد آپ کی درخواست دیکھیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت چھبیس فروری تک ملتوی کردی۔