غیرملکی فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا کہ اکاونٹس تفصیلات مخالف فریق کو دینی ہیں یا نہیں۔
تحریک انصاف کی مبینہ غیرملکی فنڈنگ کیس پرچیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نےسماعت کی، تحریک انصاف کےوکیل انور منصورنےاپنےدلائل میں کہاکہ درخواست میں موقف اختیار کی کہ فریق کو دستاویزات فراہم نہ کی جائیں، درخواست گزار کےوکیل احمد حسن نےکہاکہ الیکشن کمیشن میں وہ کاغذات ہیں جو انہوں نےسپریم کورٹ میں جمع کرائے ہیں۔ انور منصور نے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل غلط بیانی کر رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ شروع دن سن رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کورٹ یا ٹربیونل نہیں تو کیا ہم نہ سنیں، ہماری دی ہوئی انفارمیشن مخالف فریق کو نہیں دی جا سکتی،تحریک انصاف کے وکیل نے نعیم الحق اور اکبر ایس بابر کی ٹیلیفونک بات چیت الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر دی۔ انور منصور نے کہا کہ اکبر ایس بابر نے پارٹی پالیسی کے خلاف باتیں شروع کر دیں،اکبر ایس بابر ہمارے مخالف ہیں وہ پارٹی تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ اکبر ایس بابر کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ تحریک انصاف نے بار بار الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلینج کیا،موجودہ تفصیلات میں غیرملکی اکاؤنٹس سے رقم آئی ہے،2 ملین ڈالرز امریکہ میں جمع ہوئے،پاکستان کا قانون اجازت ہی نہیں دیتا کہ کوئی پارٹی انٹرنیشنل ہو، وکیل اکبر ایس بابر نےاستدعا کی کہ تحریک انصاف کی پارٹی اکاؤنٹس کی جمع شدہ دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے، الیکشن کمیشن نے اکاونٹس تفصیلات مخالف فریق کو دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا کہ اکاونٹس تفصیلات مخالف فریق کو دینی ہیں یا نہیں، تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ 7 مارچ کو سنایا جائے گا۔