سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر عمران خان کے خلاف نیب نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی۔
سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف نیب نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو انکوائری کا حکم دیا تھا جس کے بعد اب نیب ہیڈ کوارٹر کی طرف سے جاری ہونے والی ہدایت پر نیب خیبرپختونخوا نے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پرعمران خان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ نیب ہیڈ کوارٹر نے اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ ترجمان نیب نے بیان جاری کیا تھا کہ عمران خان نے غیرسرکاری دوروں کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرپر 22 گھنٹے جبکہ ایکیورئیل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے استعمال کئے۔ پرائیویٹ کمپنی کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر فی گھنٹہ 10 سے 12 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ نجی ایکیوریل ہیلی کاپٹر کیلئے فی گھنٹہ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں لیکن اس کے برعکس سرکاری ہیلی کاپٹر پر فی گھنٹہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے ۔اس طرح مجموعی طور پر عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا کل خرچہ 1 کروڑ 11 لاکھ روپے بنتا ہے لیکن دستاویزات میں صرف 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے کی ادائیگی کا ذکر ہے جو اوسطاً 28 ہزار روپے فی گھنٹہ بنتا ہے جس پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔