کنٹرول لائن پر مسلسل جارحیت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کی دفتر خارجہ طلبی
بھارتی فورسز نہ صرف مقبوضہ وادی اور کنٹرول لائن پر بھی نہتے کشمیریوں کی جان کی دشمن بن گئی ہے۔ بھارتی فورسز نے چند روز پہلےبٹل سیکٹرپربچوں کی وین کو نشانہ بنایا۔ کل 8سالہ ایان کی جان لے لی,کنٹرول لائن پربھارتی فورسز کی سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیاگیا۔اوربھارتی فورسزکی جارحیت کی شدید مذمت کرتےہوئےاحتجاجی مراسلہ تھمایاگیا,ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ رواں برس بھارتی فورسز کنٹرول لائن، اور ورکنگ باؤنڈی کی335سےزائد خلاف ورزیاں کر چکی ۔ جن میں 15 نہتےشہری شہید اور 65 زخمی ہوگئے۔جارح بھارتی فوج کی جانب سے 19 فروری کو کھوئی رٹہ سیکٹر میں جاجوٹ گاؤں کو نشانہ بنایا گیا جس میں آٹھ سالہ ایان زاہد شہید ہو گیا۔15 فروری کو بھی بٹل مدھرپور روڈ پر سکول وین کو نشانہ بنایا گیا جس میں ڈرائیور شہید ہو گیا۔گزشتہ برس سے بھارتی فورسز کی کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔2017 میں بھارت نے جنگ بندی کی 1970 خلاف ورزیاں کیں,ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ نہتےشہریوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔بھارت کا جنگی جنون علاقائی امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔اوراقوام متحدہ کےفوجی مبصرمشن کواپناکرداراداکرنےکی اجازت دے