مصر میں خود کش دھما کا ، 3 پولیس اہلکار جاں بحق6افراد زخمی
قاہرہ :مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک خود کش بم بار نے خود کو مسجد الازہر کے عقب میں دھماکے سے اڑا دیا۔ اس کے نتیجے میں 3 پولیس اہل کار جاں بحق اور 2 اہل کاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔تفصیلات کے پولیس کا دستہ 37 سالہ دہشت گرد الحسن عبداللہ کا تعاقب کر رہا تھا مگر پکڑے جانے سے قبل اس نے خود کو دھماکا سے اڑا دیا،واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔مصری جنرل پراسیکیوٹر نے دھماکے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔مذکورہ خود کش بم بار مجرمانہ ریکارڈ کا حامل ہے اور ماضی میں وہ الجیزہ کی ایک مسجد کے نزدیک دھماکے کی کوشش کر چکا ہے۔ وہ معزول صدر محمد مرسی کا حامی تھا اور الاخوان تنظیم کے ارکان کے مختلف ایونٹس میں شریک بھی ہو چکا ہے۔ملزم الجیزہ اور الدب الاحمر کے درمیان واقع علاقے میں رہتا تھا۔ وہ کئی ہفتوں سے سینا کا سفر کرنے کی کوشش کر رہا تھا مگر ناکام رہا۔ سکیورٹی فورسز مذکورہ دہشت گرد کے گھرانے تک پہنچ گئیں اور آئندہ گھنٹوں کے دوران اس کے اہل خانہ کے ساتھ وسیع پیمانے پر پوچھ گچھ ہو گی۔ادھر جامعہ الازہر اور مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام کی جانب سے اس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ڈاکٹر شوقی کے مطابق شدت پسند اور دہشت گرد مختلف طریقوں سے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور مصریوں کے دلوں میں خوف ہراس پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر اللہ تعالی ان کو رسوا کر دے گا۔مصر کی وزیر صحت ڈاکٹر ہالہ زاید نے ہسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی۔