سماجی انصاف کا عالمی دن
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سماجی انصاف کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد غریب اور امیر کیلئے یکساں انصاف کی فراہمی ہے۔ بیس فروری دنیا سے غربت ، بیروزگاری اور ناانصافی کے خاتمے کے لیے تجدید عہد کادن۔نومبردوہزارسات میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قراردادمنظور کرتے ہوئے بیس فروری کوباقاعدہ طور پرعالمی یوم سماجی انصاف منانے کااعلان کیا۔ دوہزارنومیں پہلی باراس دن کوبین الاقوامی سطح پرمنایاگیااوراب ہرسال بیس فروری کوعالمی یوم سماجی انصاف باقاعدگی سے منایاجاتاہے۔ کسی بھی معاشرے میں سماجی انصاف کی اہمیت اور اسکی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔سماجی انصاف کے عالمی دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں بہتری لانے کے لئے غریب اور امیر کیلئے ایک جیسا انصاف فراہم کرنا ہے ۔ دور حاضر میں سماجی انصاف ناممکن دکھائی دینے لگا ہے۔وکلا برادری بھی سماجی انصاف پر یقین رکھتے ہیں مگر مختلف طبقاتی نظام نے معاشرے میں انصاف کو ناممکن بنا دیا ہے۔ وکلاء برادری سماجی انصاف کے لئے اسلام کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کو ترجیح دیتی ہے۔وکلاء کا کہنا ہے کہ انصاف اسلام کے اصولوں کے مطابق ہوتا دکھائی دینا چاہیے۔ انسانی تاریخ فلاحی معاشرہ کے قیام اورتمام انسانوں کویکساں حقوق کی فراہمی کے لیے ہمیشہ کوششیں کرتی رہی ہے، سماجی انصاف کاعالمی دن بھی اس مقصد کے حصول کے عزم کااعادہ کرتاہے