نندی پور کیس: بابر اعوان کی درخواست بریت پر فیصلہ25 فروری کو ہوگا
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بابراعوان کی درخواست بریت پر فیصلہ آئندہ سماعت پر سناتے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نندی پورپاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس کی سماعت کی،سماعت کے آغاز پر پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں جو تاریخیں دی گئی ہیں وہ درست نہیں ہیں، اس کی درستگی کرانا چاہتا ہوں۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جن چودہ مہینوں میں تاخیر کا کہا گیا ہے اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی، معاہدہ تو ہو چکا تھا اس کے بعد وزارت قانون نے قانونی رائے اور گارنٹی فارم جاری کرنے تھے۔ پراسیکیوٹر نیب کا مزید کہنا تھا کہ وزارت قانون نے معاہدہ کرنے کا گرین سگنل دیا پھر اسی وزارت نے قانونی رائے بھی دینی تھی، اس کیس میں عظمی چغتائی گواہ ہیں، ان پر جرح کے دوران یہ باتیں ان سے پوچھی جا سکیں گی، اور کیس سے متعلق جو بیان انہوں نے دیا وہ عدالت میں پیش ہو کر ہی اسکی تشریح کر سکیں گی۔ اس سے قبل آج کیس میں بابر اعوان کی بریت سے متعلق محفوظ کیا جانے والے فیصلہ سنایا جانا تھا، جسے پر آج عملدرآمد روک دیا گیا ہے، اس پر جج ارشد ملک نے ریمارکس دئیے کہ ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ آئندہ سماعت پر سنایا جائے گا۔ یاد رہے کہ گیارہ فرروی کو بعدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوط کرلیا تھا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں نیب راولپنڈی نے نندی پورپاور منصوبے میں تاخیر کے ذمہ داروں کیخلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا،ریفرنس وزارت پانی وبجلی کی جانب سے جسٹس (ر) رحمت حسین جعفری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں تیار کیا گیا تھا