ڈاکٹر فاروق ستار کراچی پولیس مقابلے پر سندھ حکومت پر برس پڑے

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اشتعال انگیز تقاریر کیس میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے،، کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کراچی پولیس مقابلے پر سندھ حکومت پر برس پڑے،،،انہوں نے وزیراعلی سندھ سے استعفے اور سندھ حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ مسحود کا پہلا ماورائے عدالت قتل نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات ہوتے رہے ہیں، اگر عدالتوں کو پیچھے چھوڑ کر راو انوار سے فیصلے کرانے ہیں تو حکومت کا خاتمہ ہونا چاہے،،، راؤ انوار کو شہریوں کو مارنے کا لائسنس دیا گیا ہے تو وزیراعلی سندھ اور صوبائی حکومت کا بھی احتساب ہونا چاہیے،،، صرف راؤ انوار کیخلاف کارروائی سے کام نہیں چلے گا وزیراعلیٰ سے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کرنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف عدالتوں کئی مقدمات زیر سماعت ہیں جن کا چالان پیش نہیں کیا گیا،،، حکومت خود فیصلہ کرے یا پراسیکیوشن کو تیز کرے،،، پولیس افسران کی تنخواہ بند کرنے سے کام نہیں چلے گا وزیر داخلہ کی تنخواہ بھی بند ہونی چاہیے۔۔۔ جب تک جرائم کے خاتمے عوام اور نمائندوں کو شامل نہیں کیا جائے گا ایسے واقعات ہورہے ہیں۔۔۔ ہم سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں آئیں وزیر اعلی ہاؤس کا گھراؤ کریں۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکمران حکومت کرنے کے اہل نہیں رہے، ایسی حکومت کو فوراً فارغ کرنا چاہیے اور عدالتوں کو سوموٹو نوٹس لینا چاہیئے۔