عالمی برادری کو فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے کوششیں کرنا ہونگی۔ نبیہ بری
لبنان کی پارلیمنٹ کے سپیکر اور سینئر سیاست دان نبیہ بری نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے ساتھ ساتھ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے واپسی کے لیے کوششیں کرنا ہونگی ۔ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقدہ فلسطینی انتفاضہ کی سپورٹ میں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس سے ویڈیو کانفرنس سے خطاب میں نبیہ بری نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کا سقوط مسئلہ فلسطین کے سقوط اور فلسطینی قومی تشخص کے وجود کے خاتمے کا نقطہ آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے ساتھ ساتھ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے واپسی کے لیے کوششیں کرنا ہونگی ۔لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو کسی بھی عنوان کے تحت دوسرے ممالک میں مستقل آباد کرنا یا فلسطینی مزاحمت کو ختم کرنے کے لیے فلسطینیوں پر کوئی نیا فیصلہ مسلط کرنا ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لبنان فلسطینی قوم کی تحریک آزادی، مزاحمت، خود مختاری کے حقوق، اپنے وسائل کے حصول، بری اور بحری حدود پر مشتمل فلسطینی ریاست کی حمایت کے موقف پر قائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ لبنان کوقضیہ فلسطین کو پس پشت ڈالنے کے لیے مالی مرعات کی پیش کش کی گئی مگر بیروت نے ہر بار اس طرح کی پیش کش ٹھکرائی۔ ہم فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی، بیت المقدس پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھیں گے۔