صدر اور وزیراعظم کے آئینی استثنٰی کو غیر اسلامی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست ایڈووکیٹ جمیل رانا کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل دوسو اڑتالیس کے تحت صدر اور وزیراعظم پاکستان کو حاصل استثنٰی قرآن و سنت کی خلاف ورزی ہے اوراسلام میں حکمران سمیت کسی کو استثنی حاصل نہیں، لہٰذا عدالت آرٹیکل دوسو اڑتالیس کو اسلام کے منافی اور کالعدم قراردے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے بنایا گیا توہین عدالت قانون آئین کی روح کے خلاف ہے جو اعلی حکومتی شخصیات کو مختلف مقدمات میں تحفظ دینے کے لیے بنایا گیا ہے، اس لئے عدالت اس قانون کو غیر آئینی قرار دے۔