لاہورہائیکورٹ نے ینگ ڈاکٹرزکے سروس سٹرکچر کے متعلق تجاویزطلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت چوبیس جولائی تک ملتوی کردی۔
لاہورہائیکورٹ میں ینگ ڈاکٹرز ہڑتال کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ڈاکٹروں کو دیگرصوبوں کی نسبت زیادہ مراعات حاصل ہیں اورملک کے دیگرحصوں سے ہٹ کرپنجاب کے ڈاکٹروں کے لئے پالیسیاں نہیں بنائی جاسکتیں، ڈاکٹروں کے تمام مطالبات تسلیم کرنےسے ایک پنڈورا باکس کھل جائےگا۔ جس پرینگ ڈاکٹرز کے وکیل نے بیان دیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹروں کے خلاف کارروائیاں روکی نہیں گئیں، جس کے بعد عدالت نے ہدایت کی کہ اگرعدالتی حکم کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائرکی جائے۔ کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزارنے استدعا کی کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے حوالے سے معاملہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہے اس لیے ہائی کورٹ میں کارروائی روکی جائے۔ عدالت نے ینگ ڈاکٹرز کو سروس سٹرکچر سے متعلق اپنی تجاویزاور مسائل عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمے کی مزید سماعت چوبیس جولائی تک ملتوی کردی۔