آئین کے مطابق عدلیہ کسی بھی غیر آئینی اور اسلامی اقدار سے منافی قانون کو کالعدم قرار دی سکتی ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے

لاہور ڈسٹرکٹ بار ميں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے سپريم کورٹ کے سابق جسٹس خليل الرحمٰن رمدے نے کہا کہ ملک ميں صرف قانون اور آئين کی بالادستی ہوتی ہے اور لوگ آتے جاتے رہتے ہيں۔انہوں نے کہا کہ دنيا ميں کئی مثاليں موجود ہيں کہ خود کو سب کچھ سمجھنے والے حکمرانوں کو بعد میں چھپنے کی جگہ بھی نہيں ملی،دو ہزار سات ميں وکلاء تحریک کا مقصد قانون اور آئین کی بالادستی تھا۔ سپريم کورٹ کے سابق جسٹس کا کہنا تھا کہ پارليمنٹ کوئی ايسا قانون نہيں بنا سکتی جو اسلامی اقدار اور بنيادی حقوق کے منافی ہو اور آئین عدلیہ کو ایسے قوانین کو کالعدم قرار دینے کا اختیار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی نعروں سے عوام کو گمراہ نہ کیا جائے، آگ جتنی بھی بالادست ہو تھوڑا سا پانی ڈالنے سے بجھ ہی جاتی ہے۔