ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف نے اڈیالہ جیل میں فلاحی کام کروانے کا فیصلہ
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف نے اڈیالہ جیل میں فلاحی کام کروانے کا فیصلہ کرلیا ۔اس حوالے سے انہوں نے جیل انتظامیہ سے بات چیت بھی کی اوراپنے ذاتی اسٹاف کو جیل میں فلاحی کاموں کا ٹاسک فوری مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ نوازشریف نے جیل انتظامیہ سے جیل میں موجود جرمانہ ادانہ کرسکنے والوں کی فہرست طلب کرلی جس کے بعد وہ اپنی جیب سے پیسے ادا کرکے قیدیوں کو رہائی دلوائیں گے۔ سابق وزیراعظم نے جیل انتظامیہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جیل میں پانی کے لیے بورنگ کروائیں گے اور جس قیدی بیرک کے باہرشیڈ نہیں ہے وہ بھی تیار کروائیں گے۔ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل نے نواز شریف کے اسٹاف کو تفصیلات فراہم کردیں۔ جیل ذرائع نے کہا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر جیل میں بند غریب قیدیوں کی فہرست تیار کی جارہی ہے، اگر نواز شریف قیدیوں کا جرمانہ ادا کریں گے تو بہت سے قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔واضح رہے کہ احتسااب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف کو دس سال قید، ان کی صاحبزادی مریم نوازکوسات سال اورداماد کیپٹن (ر) صفدرکو ایک سال کی سزا سنائی گئی ۔ نواز شریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل میں ایک ہفتہ ہوگیا ہے، سکیورٹی خدشات کے پیش نظرمریم نواز کوسہالہ ریسٹ ہائوس منتقل کرنے کا فیصلہ گیا تھا تاہم مریم نواز نے تاحال سہالہ ریسٹ ہائوس منتقل ہونے پررضامندی نہیں دی