لاہور کے علاقے اسلام پورہ میں نجی ہوٹل کے گٹر سے ملنے والی8سالہ حسنین کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا

لاہور کے ملت چوک سمن آباد کا رہائشی محنت کش عمران آٹھ روز قبل بیوی اور بچوں کے ہمراہ بہن کے نکاح کی تقریب میں شرکت کیلئے اسلام پورہ آیا، نجی ہوٹل میں شادی کی تقریب کے دوران اُس کا آٹھ سالہ بیٹا حسنین پراسرار طور پر غائب ہوگیا، اتوار کی شام گٹر کی صفائی کے دوران بچے کی لاش ہوٹل کے مین ہول سے برآمد ہوگئی، واقعے کے خلاف ورثا اور اہل علاقہ مردہ خانے کے باہر سراپا احتجاج بن گئے، بچے کے باپ عمران کا کہنا ہے کہ بچہ گم ہونے پر ہوٹل انتظامیہ اور پولیس نے ان کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا، بلکہ پولیس نے الٹا اُس کا مذاق اڑایا، اگر پولیس بروقت تعاون کرتی تو اُس کے بچے کی جان بچ سکتی تھی،اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بچے کو اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر لاش مین ہول میں پھینک دی گئی، پولیس نے ہوٹل انتظامیہ کے خلاف کارروائی کے بجائے اُنہیں مہمان بنا کر رکھا ہوا ہے،،پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے، پولیس نے اغوا کی دفعات کو قتل کی دفعات میں بدل کر ہوٹل مالک سمیت بارہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، کیمرہ مین ساجد کیساتھ مرزا رمضان بیگ وقت نیوز لاہور ۔