کوئی بھی حکومت تنہا اس کٹھن چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتی : شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ نے دورہ چین سے واپسی کے بعد، کرونا وبا کے پیش نظر، ہیلتھ پروٹوکول کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے، پانچ روز کیلئے "سلف قرنطینہ" میں رہنے کا فیصلہ کیاہے تاہم وہ آج تیسرے روز بھی اپنے ضروری دفتری امور، بدستور گھر سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے تمام پنڈنگ دفتری فائلوں کا ملاحظہ کیا اور ان پر احکامات صادر کیے۔ وزیر خارجہ نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاوکیلئے،حکومت کی طرف سے دی جانے والی"حفاظتی تدابیر" اور ہدایات کی پوری طرح پیروی کریں ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کو لوگ سنجیدہ نہیں لے رہے۔پاکستان میں لوگ اپنے بچوں کو پارکس میں گھمانے اور ریسٹورنٹس میں کھانا کھلانے لے کر جا رہے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ اجتماعات اور ہجوم والی جگہوں پر جانے سے، حتی الامکان پرہیز کیا جائے ،حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے اجتناب کیا جائے ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ کڑے وقت میں اتحاد اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے، ہمیں توقع ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف اس جنگ میں بھی پوری قوم متحد ہو کر، عزم و ہمت کے ساتھ اس آزمائش سے سرخرو ہو کر نکلے گی ، کوئی بھی حکومت تنہا اس کٹھن چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتی ، شاہ محمود قریشی چین کی طرح اس وائرس کو شکست دینے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا ہو گا، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت آپ کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ، تمام ممکنہ اقدامات لے رہی ہے، ان اقدامات کو موثر بنانے کے لیے عوام کی طرف سے بھرپور تعاون کی ضرورت ہو گی اور حکومت بھی لمحہ بہ لمحہ تمام صورتحال سے عوام الناس کو باخبر رکھے گی۔