امریکہ نے حزب اللہ پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کی ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے جڑے افراد اور اداروں پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان پابندیوں میں ان افراد اور اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے جو حزب اللہ کو فنڈز فراہم کرتے ہیں۔ پابندیوں کی فہرست میں لبنانی کاروباری شخصیت احمد جلال رضا عبداللہ الوسیط سر فہرست ہیں۔ وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ عبداللہ، ان سے وابستہ پانچ افراد، لبنان اور عراق میں ان کی آٹھ کمپنیا بلیک لسٹ کی گئی ہیں اور امریکا کی غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول آفس میں درج پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ وزارت خزانہ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول میں آج احمد جلال رضا عبداللہ، لبنانی تاجر اور حزب اللہ کے لیے مالی سہولت کار، ان کے پانچ شراکت دار لبنان اور عراق میں ان کی آٹھ کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ اقدام حزب اللہ اور اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو خفیہ طور پر فنڈز فراہم کرنے ، آمدنی کے مواقع پیدا کرنے اور کئی شعبوں میں تجارتی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بظاہر جائز کاروباری کور استعمال کرنے کے حزب اللہ کے طریقہ کار کو نمایاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "احمد عبداللہ حزب اللہ کا ایک عہدیدار اور حزب اللہ کے عالمی مالیاتی نیٹ ورک کا ایک فعال رُکن ہے جس نے کئی دہائیوں سے حزب اللہ کی معاونت کی ہے اور مختلف ممالک میں وسیع تجارتی سرگرمیاں انجام دی ہیں، جہاں سے منافع حزب اللہ کو منتقل کیا جاتا ہے۔ وہ تجارتی سرگرمیوں اور بجٹ کو مربوط کرتا ہے اور حزب اللہ کو رقوم فراہم کرتا ہے۔بلیک لسٹ حزب اللہ کے سہولت کاروں میں محمد قصير اور محمد قاسم البزال بھی شامل ہیں۔ ان دونوں کی عراق اور لبنان میں کاروباری سرگرمیاں ہیں۔