پاکستان تحریک انصاف کا وزارتِ حج سے فی الفور معاملے کی وضاحت کا مطالبہ

امپورٹڈ حکومت کی صفوں میں حج پر ہاتھ صاف کرنے والے مصدقہ ڈاکو موجود ہیں، سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری حج کے شفاف اور معیاری انتظامات وزارتِ مذہبی امور کا بنیادی فریضہ ہے، سیاسی بے راہ روی کیطرح امپورٹڈ حکومت کے زیرِ سایہ حج جیسی مقدس عبادت کے انتظامات پر بھی شکوک و شبہات کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں، حج پالیسی کی وفاقی کابینہ سے منظوری اہم تقاضا ہے، یہ اعزاز بھی امپورٹڈ سرکار کے حصے میں آیا ہے کہ پہلی مرتبہ حج پالیسی کو وفاقی کابینہ سے منظور نہیں کروایا گیا، وزارت مذہبی امور کو امپورٹڈ سرکار کی صفوں میں ایک سیاسی جماعت کے فرزند کی مرضی پر چھوڑ دیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمان کے فرزند کو مواصلات کے ساتھ مذہبی امور کی وزارت ایک کے ساتھ ایک مفت والے فارمولے پر عنایت کی گئی ہے، سرکاری حج سکیم میں 16 ہزار کی ہرا پھیری کی اطلاعات شرمناک اور قابلِ تشویش ہیں، ایک جانب کہا جارہا ہے 81132 افراد کا کوٹہ حکومتِ پاکستان کو دیا گیا ہے، دوسری جانب حکومتی پریس کانفرنس کے حوالے سے اخبارات کی شہ سرخیاں چیخ رہی ہیں کہ سرکاری سکیم کے تحت 32253 افراد حج کی سعادت حاصل کریں گے، نورالحق قادری طے شدہ فارمولے کے تحت حکومت پاکستان کو دیے گئے کوٹے میں 60% سرکار جبکہ 40% نجی شعبے کو دیے جاتے ہیں، طے شدہ فارمولے کے مطابق 16000 سے زائد کا سرکاری سکیم میں کوئی سراغ دستیاب نہیں، امپورٹڈ سرکار بتائے کیا 40% کوٹے کے علاوہ ان 16 ہزار سے زائد درخواستوں کو بھی نجی شعبے میں بیچ کر جیبیں بھرنے کی تیاریاں ہیں، ضمیر فروشی کی بنیادوں پر استوار امپورٹڈ حکومت کو حج بیچنے کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے، امپورٹڈ سرکار فوری وضاحت کرے وگرنہ اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، نورالحق قادری مرکزی رہنما تحریک انصاف و سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور