قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کلین ایئر پروگرام شروع کیا گیاہے

جمعہ کو قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کلین ایئر پروگرام شروع کیا گیا ہے۔وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اینٹوں کے بھٹوں پر زگ زیگ ٹیکنالوجی لگائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2030 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی میں تبدیل کرنے کا عزم بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس صاف ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کے وسائل موجود ہیں۔پارلیمانی امور کے وزیر مرتضی جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت ملک میں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک پراجیکٹ پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے جس کے تحت اس سال کے آخر تک یونیورسٹیوں میں ایک سو سمارٹ کلاس رومز کو فعال کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن مائیکروسافٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ یونیورسٹیوں کو ڈیجیٹل ٹولز اور ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔شروع میں ایوان نے سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی کے لیے فاتحہ خوانی کی جن کا لاہور میں انتقال ہو گیا۔