عمران خان کی سہولت کاری بیرون ملک سے ہورہی ہے،عالمی سازشوں کا آلہ کار بننے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ، میاں جاوید لطیف

وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان کی سہولت کاری بیرون ملک سے ہورہی ہے،عالمی سازشوں کا آلہ کار بننے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ،پاکستا ن کو نقصان پہنچانے والوں کا راستہ نہ روکا گیا تو مستقبل میں اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آ ئی ڈی ) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ 2017میں جب آرٹی ایس بند ہوا تھا تب توکسی کو تشویش نہیں ہوئی،کیا دنیا بھر کے عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ سیاست نہیں کررہے؟، یہ نہیں ہوسکتا کہ ملکی معیشت سے کھیلنے والے اوراملاک کو نقصان پہنچانے والوں کو معاف کردیا جائے ، کیا9 مئی کے واقعات سے ہمارے اداروں کی ہونے والی جگ ہنسائی کا ازالہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان 60ارب روپے کی کرپشن کو چھپانا چاہتے ہیں،آئین مخالف کوئی چیزقبول نہیں کریں گے، عمران خان کو بچانے کیلئے جو لوگ سہولت کاری کر رہے ہیں وہ اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ جب محمد نواز شریف کو اقتدار سے ہٹایا گیا تو کسی نے اس قدام کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی،اگر 2014 میں پی ٹی وی ، پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہائوس پر حملہ کرنے وا لوں کو پکڑ کر اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کر دیا جاتا تو مدینہ منورہ میں کسی کو بے حرمتی کرنے کی جرات نہ ہو تی۔جاوید لطیف نے کہا کہ مدینہ منورہ میں ہونے والی بے حرمتی اور نعرے بازی پر ریاستی ادارے کارروائی کرتے تو آ ج 9 مئی کا واقعہ پیش نہ آ تا، 9 مئی کے شرمناک واقعہ پر مذمت اور افسوس کرنے سے میرے ملک کے دفاعی اداروں کا جو مذاق اڑایا گیا ہے اور دنیا بھر میں جو جگ ہنسائی ہوئی ہے کیا وہ واپس آ سکتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ باتیں سننے کو مل رہی ہیں کہ عمران خان کو باہر بھیج دیا جا ئے،کوئی اس کو باہر بھیجنے کی جرات نہ کرے ،اب نہیں تو کبھی نہیں ، جب پاکستان کی معیشت سے کھلواڑ ہو چکا، جو بیج بویا گیا وہ اب تناور درخت بن چکا ہے،اس درخت کی جڑیں نہ کاٹی گئیں تو یہ ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سینوں میں بڑے راز چھپے ہیں لیکن قومی مفاد کی خاطر اگل نہیں رہے تھے لیکن جب میری دھرتی کو خطرہ ہو تو زبان کھولنا پڑے گی،9مئی کو اداروں میں بیٹھے جس جس نے سہولت کاری کا کردار ادا کیا،2017 میں انہی لوگوں نے پاکستان کی بربادی کی بنیاد رکھی تھی اور ان کرداروںکو بے نقاب نہ کیا گیا تو لوگ انگلیاں اٹھائیں گے۔جاوید لطیف نے کہا کہ اگر عمران خان کی 60 ارب کی کرپشن کو چھپا لیا جائے گا تو ایسا نہیں ہونے دیں گے، سی پیک کو بند کرنے کیلئے محمد نواز شریف کو پانامہ کی آ ڑ میں سزا دی گئی اور ساتھ ساتھ عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے سہولت کاری بھی کی جارہی تھی۔ پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی بجائے سپیکر قومی اسمبلی کے ا ختیار میں ہے، اسے قبول کریں یا منظور شدہ استعفوں کودوبارہ بحال کریں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ پی ٹی آ ئی میں شامل دہشت گر د سوچ رکھنے والوں کو شامل نہ کیا جائے البتہ جو لوگ ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں انہیں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں جاوید لطیف نے کہا کہ محمد نواز شریف کی قیادت میں 1999 اور 2017 میں جب ملک ترقی کر رہا تھا تو انہیں اقتدار سے ہٹا کر ملکی ترقی کا پہیہ روک دیا گیا، عمران خان کو لانے کیلئے سہولت کاروں نے اسے دھرنے کا ٹاسک دیالیکن اس نے اپنے چار سالہ دور میں ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ جناح ہائوس لاہور ، پشاور ریڈیو اور میانوالی میں دفاعی تنصیبات کو جلانے والے کس کی چھتری تلے یہ کام کر رہے تھے ایسے سہولت کاروں کو بے نقاب کر کے ہی رہیں گے