قرضہ معاف کرانے میں سیاسی اثروسوخ کا بھی عنصرموجود ہے،،حکومت قرضہ معافی کے کلچر کو روکنےاور وصولی کیلئے اقدامات کرے. جیف جسٹس

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں قرضوں میں معافی سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے،، قرضوں کی بروقت وصولی نہ کرنے پر عدالت نے اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کیا،، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قرضہ معاف کرانےمیں سیاسی اثروسوخ کابھی عنصرموجودہے،قرضہ معافی کے کلچرکوروکنےکیلئےاقدامات کی ضرورت ہے،،،اٹارنی جنرل منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ جیسے ہی نوٹس ملا وزارت خزانہ سے رابطہ کیا،عدالت کیس کی مکمل رپورٹ تیارکرنے کیلئےایک ماہ کی مہلت دے، ،جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عوام کااربوں روپیہ ڈوب رہا ہے،حکومت کوفکرہی نہیں