کراچی اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی فروخت کے دباؤ کے نتیجے میں شدید مندی دیکھی گئی۔ ہنڈرڈ انڈیکس پر پانچ سو سترہ پوائنٹس کی کمی کے ساتھ کاروبار اکتیس ہزار دو سو انتالیس کی سطح پر بند ہوا۔
گزشتہ کئی روز سے جاری تیزی کے بعد جمعرات کو سرمایہ کاروں کی جانب سے تیل و گیس سیمنٹ، بینکاری اور توانائی کے شعبوں میں حصص کی فروخت کے نتیجے میں کاروبار شدید مندی کی لپیٹ میں رہا۔ پی ایس او کےخسارے میں اضافہ اور دسمبر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی اطلاعات پر سرمایہ کاروں کی جانب سے قلیل مدتی منافع کے حصول کے لئے مختلف شعبوں میں حصص کی فروخت کا دبائو ریکارڈ کیا گیا،،کاروبار کے دوران پچیس کروڑ ینتیس لاکھ پچانوے ہزار شیئرز کے سودے ہوئے۔جبکہ آل شیئرز میں فروخت کا دباؤ بھی دیکھا گیا۔میپل لیف سیمنٹ، جہانگیر صدیقی کمپنی، پاکستان انٹرنیشنل، آدم جی انشورنش، ڈی جی خان سیمنٹ، اینگرو فرٹیلائزر اور حیسکول پیٹرولیم کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔ ادھر روپے کی قدر میں بیس پیسے کے اضافے کےساتھ انٹر بینک میں ڈالر ایک سو ایک روپے پچپن پیسے پر بند ہوا۔