شہباز شریف ،نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو
پاکستان مسلم لیگ( ن) کے صدر شہباز شریف نےاپنے بڑے بھائی نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہوکر ملک واپس لوٹ سکیں۔ لندن پہنچنے کے بعد شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف علاج کی خاطر بحفاظت لندن پہنچ گئے ہیں۔انہیں سفر میں ابتدائی طبی امداد دی گئی ،انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی آج ڈاکٹر سے پہلی ملاقات طے ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کی دعاؤں کا شکرگزار ہوں ۔ حسین نوازنےایک ٹویٹ میں کہا ، "آج شہباز شریف نے ایک بار پھر اپنے آپ کو ایک مخلص اور سچا بھائی ثابت کیا۔" سابق وزیر اعظم نواز شریف قطر ائیرویز کی ایئر ایمبولینس کے ذریعے منگل کی رات لندن پہنچے تھے۔نواز شریف لندن میں اپنے پارک لین اپارٹمنٹ میں قیام کریں گے اور انہیں ہارلے اسٹریٹ کلینک کی بجائے گھر پر ہی علاج کرایا جائے گا۔اس سلسلے میں ان کے بیٹے حسین نواز کے اپارٹمنٹ میں طبی سہولیات سے آراستہ ایک خصوصی کمرہ تیار کیا گیا ہے جہاں ڈاکٹر عدنان ان کی دیکھ بھال کریں گے۔ اس سے قبل ان کے خاندانی ذرائع نے کہا تھا کہ لندن میں ہارلے اسٹریٹ کلینک میں نواز شریف کے لئے ایک نجی کمرہ بک کیا گیا ہے اور لینڈنگ کے فورا بعد ہی نواز شریف کو لندن کے کلینک میں منتقل کردیا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ دوحہ کے راستے ایئر ایمبولینس میں لندن پہنچے۔ نوازشریف کےلندن پہنچنے پر کارکن میاں نواز شریف کے گھر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کل صبح قطر ایئرویز کی ایئرایمبولیس اے سیون ایم ای ڈی پر علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے ، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور دو ذاتی ملازم محمد عرفان اور عابداللہ جان بھی نوازشریف کے ہمراہ تھے۔ ایئرایمبولینس لاہور سے دوحہ پہنچی ، جہاں سابق وزیر اعظم کو شاہی پروٹوکول دیا گیا۔ امیر قطر نے اپنے چیف پروٹوکول آفیسر کو ایئر ایمبولنس میں بھیجا، انہوں نے طیارے کے اندر جا کر نواز شریف کا استقبال کیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم کو رائل ٹرمینل لاونج میں لے جایا گیا۔دوحہ میں نواز شریف کا طبی معائنہ بھی کیا گیا، اور طیارےکی ری فیولنگ بھی ہوئی۔دوحا میں مختصر قیام کے بعد ایئرایمبولینس نے لندن کے لیے اڑان بھری۔سابق وزیراعظم کےعلاج کے لیے لندن میں انتظامات مکمل ہیں۔ ان کے پہنچنے کے بعدآج سے بیماری کی تشخیص کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 16 نومبر کو حکومتی اعتراضات مسترد کر تے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بغیر کسی شرط کے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک علاج کے لیےجانے کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے بھی نکالنے کا بھی حکم دیا ۔عدالت نے حکم دیا کہ سابق وزیراعظم علاج کی غرض سے ایک مرتبہ بیرون ملک جاسکتے ہیں ۔