سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے ارکان حکومت سے سخت ناراض نظر آّئے۔۔ اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور اجلاس کا بائیکاٹ کر کے چلے گئے

سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبز واری کا کہنا تھا کہ ،ایم کیو ایم نے سندھ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کہ کراچی کے مسائل حل نہیں ہورہے تھے لیکن اس کے باوجود حالات جوں کے توں ہیں، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی میں سیاسی شو کرکے کوئی کمال نہیں کیا،اگر شو کرنا ہے تو لیاری میں کرے،ایم کیو ایم مذاکرات پر یقین رکھتی ہے لیکن مفاہمت کے نام پر منافقت نہیں ہونی چاہیے، بعد میں متحدہ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا،،گزشتہ رات خالد مقبول صدیقی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سیاست کو کاروبار بنالیا ہے جب کہ ایم کیو ایم خاندانی سیاست کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کا وارث بھٹو ہوسکتا ہے زرداری نہیںالطاف حسین کے خلاف بیانات پر ان کی جماعت سندھ حکومت سے علیحدہ ہو رہی ہے۔۔