سندھ کی سیاست میں الزام در الزام کا سلسلہ جاری ہےوزیر اعلیٰ سندھ نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت کے کارکن پکڑے نہیں ،،خواجہ اظہار الحسن نے جواب دیا کیا ،،قائم علی شاہ بھی ٹارگٹ کلر ہیں
سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے بعد ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب حساب نہیں حساب کتاب ہو گا خواجہ اظہار الحسن شرجیل میمن کو مخاطب کرتے ہوئے بولے سیاسی مقدمات کیسے بنتے ہیں، ہمیں پتا ہےکیا وزیراعلیٰ سندھ بھی ٹارگٹ کلر ہیں؟ ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں،سندھ حکومت کہاں ہے؟حکومت کو ہمارے تحفظات دورکرنے ہونگے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے تو کام کررہے ہیں، حکومت سندھ کہاں ہے؟وزیراعلیٰ سندھ بتائیں خیرپورکی کیا حالت ہے؟ کراچی آپریشن ہمارے مطالبے پرشروع ہوا، یہ تو رکارڈ ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں انکےاپنے 250 کارکن جاں بحق ہوئے، پیسوں کا حساب دینے میں وزیراعلیٰ سندھ کمال رکھتے ہیں،محبتیں بانٹنے کے لیے تحفظات دورکرنے ہوتے ہیں،ہم بہت جلد نئے صوبوں کی تجاویز پیش کریں گے،،خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ لاڑ کانہ کچرے کا ڈھیرہے، نثارکھوڑو صاحب کبھی اپنے حلقے کا دورہ کریں، ہم سندھ کی تقسیم کی بات نہیں کرتےاب حساب کے ساتھ حساب کتاب ہوگا، تعصب کی بنیاد پرحکومتی وزرا نے تقاریرکا سلسلہ جاری رکھا ہماری گفتگو کو حکومتی وزرا نے لسانی رنگ دے دیا