مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حوالے سے عالمی سطح پر بھارت پر شدید دباؤ آرہاہے۔ نفیس ذکریا
ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پربھارتی مظالم کے حوالے سے عالمی سطح پر بھارت پر شدید دباؤ آرہاہے،بھارت کی طرف سے پاکستان کو تنہا کرنے کی تمام کوششیں مکمل طور پر ناکام ہو چکیں،بھارت نے ثابت کیا کہ وہ خطے میں ترقی کی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،حالیہ دنوں میں ایل او سی پر بھارت نے 90 سے زیادہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے کے لئے مفید ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی،افغانستان میں افغان حکومت کی سربراہی و سرپرستی میں چلنے والا امن عمل ہی کامیاب ہو سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس ذکریا نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حوالے سے عالمی سطح پر بھارت پر شدید دباؤ آرہاہے، او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی ہے جبکہ اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے اجلاس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حلکے لئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں اور دوران حراست ہلاکتوں جیسے جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایل او سی پر بھارت نے 90 سے زیادہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ کیرالہ سیکٹر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید اور پانچ زخمی ہوئے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے کے لئے مفید ہے۔ چین، جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا کے ممالک کے درمیان یہ منصوبہ روابط قائم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی رویہ بدقسمتی سے درست نہیں۔ پاکستان بھارت کی طرف سے پانی روکنے کے بیانات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 70 ہزار شہری شہید ہوئے۔ ہم نے اس جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور نقصان برداشت کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سارک کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنا غلط ہے۔ سارک اجلاس آٹھ دفعہ ملتوی ہوا جس میں سے پانچ بار بھارت کی وجہ سے اس کو ملتوی کیا گیا۔ بھارتی رویے سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔ پاکستان علاقائی رابطوں کے فروغ کے لئے حب کا کردار ادا کر رہا ہے۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کو تنہا کرنے کی تمام کوششیں مکمل طور پر ناکام ہو چکیں۔ پاکستان کے خلاف بھارتی الزامات کو سنجیدہ ممالک نے مسترد کر دیا ہے۔ بھارت نے ثابت کیا کہ وہ خطے میں ترقی کی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اپنی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے پاکستان کو تنہا کرنا ممکن نہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ بھارت کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کے فروغ میں ملوث ہیں۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس آفیسر کی گرفتاری اور دیگر ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی کے لئے افغان سرزمین کو بھارت کی طرف سے استعمال کرنا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساؤتھ چائنا سی کے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل ہونا چاہئے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کے لئے اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔ 4 ملکی رابطہ گروپ کا باب ابھی بند نہیں ہوا۔ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔ ہمارا موقف ہے کہ افغانستان میں افغان حکومت کی سربراہی و سرپرستی میں چلنے والا امن عمل ہی کامیاب ہو سکتا ہے۔ افغان مسئلے کا سیاسی حل ہی وہاں پر پائیدار امن کا ضامن ہے۔ حزب اسلامی کے ساتھ امن معاہدے کی طرز پر طالبان کے ساتھ بھی مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔