ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ، پیچھے کس کا ہاتھ ہے صوبائی وزیر نے بتادیا۔
صوبائی وزیر انڈسٹری، کامرسو انوسٹمنٹ شیخ علاؤالدین نے کہا ہے کہ حال ہی میں جن اشیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی گئی ہے ـ اس سے غریب پر کوئی بوجھ نہیں پڑا اور ریگولیٹر ڈیوٹی قوم و ملک کے مفاد میں لگائی گئی ہے جبکہ ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ پنجاب میں فصل ختم ہونے کے بعد بلوچستان میں وائرس کے باعث فصل کی تباہی اور بھارت سے مٹٹر و پیاز درآمد کرنے کی اجازت نہ دینے کے باعث ہواـ اس امر کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں پرائس کنٹرول پر عام بحث کا آغاز کرتے ہوئے کیاـ شیخ علاؤالدین نے کہا کہ بھارت کو پاکستانی آلو برآمد کیا جانے لگا تو اس نے تین روز آلو رکھنے کے بعد یہ کہہ کر واپس کر دیا کہ اس سے بھارت کے کسان کو نقصان پہنچے گاـ انہوںنے کہا کہ اب سندھ سے ٹماٹر کی آمد کے باعث ٹماٹر کی قیمت میں بہتری آرہی ہے ـ انہوں نے کہا کہ ایک گروپ نے بھارت سے ٹماٹر برآمد کرنے کے لئے سرتوڑ کوشش کی لیکن پاکستانی کسان کے مفاد میں اسے اجازت نہیں دی گئیـ کچھ عرصہ پہلے جو کسان ٹماٹر 10روپے فی کلو بیچتا رہا اور مٹاٹر کو نہروں میں بہاتا رہا اس کے مفادات کا تحفظ حکومت نے ہی کرنا ہے ـ مختلف مصنوعات کی کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاد کو قوم و ملک کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جن اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ان میں لپ سٹک، ٹیلکم پاؤڈر، چھالیہ ، پان کے پتے، گڑ، سیب اور 3ہزار س سی سے اوپر گاڑیو ںجیسی چیزیں شامل ہیں جن پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے غریب عوام پر کوئی اثر نہیں پڑتاـ