پاکستان میں کرپٹو کرنسی پر پابندی ، فیصلہ آج ہوگا۔

سندھ ہائی کورٹ میں کرپٹوکرنسی پر پابندی سے متعلق درخواست پر سماعت آج اہم سماعت ہوگی ، عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن، نمائدہ سیکرٹری فنانس اور ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو ذاتی حیثیت سے طلب کررکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ آج ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو پر پابندی سے متعلق درخواست پر اہم سماعت کرے گا ، عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن ، نمائندہ سیکریٹری فنانس ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔ عدالت نے کرپٹوکرنسی کے استعمال کیلئےقانون سازی سے متعلق رپورٹ اور غیر قانونی ڈیجیٹل کرنسی میں کاروبار کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ گذشتہ سماعت میں جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا تھا کہ کرپٹو کرنسی پر پابندی کس نے لگائی ہے؟ کیا اسٹیٹ بینک نے پابندی لگائی ہے؟ کیوں پابندی لگائی ہے؟ جس پر اسٹیٹ بینک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈیجیٹل کرنسی غلط طریقے سے استمال ہوسکتی ہے، اس لیے پابندی لگائی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ قانون سازی کس کا کام ہے؟ غلط کاموں میں استعمال کی روک تھام کرنا کس کا کام ہے؟ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کئی افراد کا زریعہ معاش کرپٹو کرنسی سے وابستہ ہے، پاکستان میں کئی غیر رجسٹرڈ کمپنیاں ڈیجیٹل کرنسی میں کام کررہی ہیں، کئی ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی میں کاروبار کرنے کی اجازت ہے، اسٹیٹ بینک بٹ کوائن کا اکاونٹ نہیں کھول رہا۔ خیال رہے ڈیجیٹل کرنسی پر پابندی کے خلاف شہری نے درخواست دائر کررکھی ہے۔