ڈاکٹر عبد القدیر خان آزادی چاہتے تھے جو کہ نہیں ملی : ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحبزادی دوران گفتگو متعدد بار اشکبار
اسلام آباد ہائی کورٹ میں محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اُن کی صاحبزادی دینہ خان نے شرکت کی اور اپنے والد کی آخری خواہش کے حوالے سے بتایا۔ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان یاد میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر کی بیٹی دینہ خان نے تعزیتی ریفرنس میں خصوصی طور پر شرکت کی اور والد کی زندگی کے کچھ پہلوؤں سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحبزادی دوران گفتگو متعدد بار اشکبار ہوئیں۔ ایک موقع پر انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ سال ہمارے خاندان کے لیے مشکل ترین سال تھے، جو بہت مشکل سے گزرے مگر پاکستانی عوام نے ہمیشہ ساتھ دے کر حوصلہ افزائی کی۔’ڈاکٹر عبد القدیر خان آزادی چاہتے تھے جو کہ نہیں ملی، اُن کی آخری خواہش عمرہ ادائیگی تھی مگر اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔تعزیتی ریفرنس میں ڈاکٹر عبد القدیر خان مرحوم کے لیے دعائیں مغفرت کی گئی۔