ساجد جاوید نے پاک برطانیہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کااعادہ کیا
برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے پاکستان اور برطانیہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کااعادہ کیا ہے۔ برطانیہ کی حکومت کی جانب سے یہاں جاری کئے گئے بیان کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ اپنے دورہ کے موقع پر پاک برطانیہ تاریخی اور منفرد دو طرفہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا ۔ پاکستان میں عام انتخابات اور نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان کے اپنے پہلے دورہ کے موقع پر ساجد جاوید نے وزیر اعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں کئی وزراءشامل تھے ۔ انہوں نے وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ سے بھی ملاقات کی ہے اور اس موقع پر منظم جرائم پر قابو پانے کے لئے دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ دورہ کے دوران پاکستان اور برطانیہ نے ناجائز ذرائع سے دولت کمانے کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے احتساب کے شعبہ میں باہمی تعاون کا اعلان کیا جو پاکستان کی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس شراکت داری میں پاکستان کو 5 لاکھ پاﺅنڈ کی مالی معاونت بھی شامل ہے تاکہ پاکستان منی لانڈرنگ اور بیرون ممالک اثاثوں کی واپسی کے اقدامات کرسکے۔ ساجد جاوید کے والدین پاکستانی نژاد ہیں انہوں نے اپنے دورہ کے موقع پر دارالحکومت میں لڑکیوں کے سکول کا دورہ کیا تاکہ بچیوں کو تعلیم کی فراہمی کا جائزہ لے سکیں ۔ بیان کے مطابق پاکستان میں پرائمری کی سطح کے9.5 ملین بچوں کو جن میں 4.6 ملین بچیاں بھی شامل ہیں۔ 2011 ءسے برطانیہ کی معاونت سے تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ ساجد جاوید نے ہائی کمیشن کی جانب سے زبردستی کرائی جانے والی شادیوں کے حوالے سے مذاکرے میں بھی شرکت کی۔ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دو روزہ دورہ پاکستان کے اختتام پر شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری اور بادشاہی مسجد کے دورہ پر ہوا۔ انہوں نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے بھی ملاقات کی اور صوبے میں تعلیم، صحت ارو سکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں میں باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔