ملکہ غزل اقبال بانو کو مداحوں سے بچھڑے ہوئے نو سال بیت گئے
اقبال بانو نے غزل گائیکی میں راج کیا،،، اگر یہ کہا جائے کہ موسیقی کی اس صنف میں ان کا کوئی ثانی نہ تھا تو غلط نہ ہو گا،،، انیس سو پینتیس میں دہلی میں پیدا ہونے والی اقبال بانو نے دہلی گھرانے کے استاد چاند خان سے موسیقی کی تربیت حاصل کی۔ انیس سو ستاون میں لاہور آرٹس کونسل کے ایک پروگرام سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیاریڈیو پاکستان لاہور کے ذریعے ان کی آواز کا سحر دور دور تک پھیل گیا،،، اقبال بانو کی فلمی، غیر فلمی غزلیں اور گیت ہر عمر اور ہر دور کے لوگوں میں مقبول رہے ہیں۔،،،انہوں نے قتیل شفائی کو انتہائی دلکش اور پر اثر انداز میں گایا۔ اقبال بانو نے فیض احمد فیض کے مزاحمتی اور انقلابی کلام کو اس وقت گایا، جب فیض کا کلام پڑھنا جرم سمجھا جاتا تھا۔
ہم دیکھیں گےاقبال بانو کی من موہنی، کھنک دار اور سریلی آواز ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چپ چکی وہ ایسا انمول تحفہ تھیں۔ ان کی گائی غزلیں ، گیت اور مزاحمتی کلام، ان کو سننے والوں کے ذہنوں اور دلوں میں ہمیشہ زندہ رکھے گا۔