ووٹ کی عزت لوگوں کی قدراورعظمت میں ہے , عدلیہ مکمل آزاد ہے,جس دن مارشل لا لگا اس دن عہدے چھوڑ دیں گے, چیف جسٹس آف پاکستان
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان مستقل جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ ہے, کاش علامہ اقبال اورقائداعظم ابتدائی وقت میں ہوتے توپاکستان کایہ مستقبل نہ ہوتا, پاکستان کے تصورکو چکنا چور کردیاگیا, قائد اعظم کے ملک میں جمہوریت رہے گی, انکا کہنا تھاکہ جوڈیشل مارشل لا ہمارے ذہن میں نہیں،کسی کےدل کی خواہش یااختراع ہوسکتی ہے, جس دن مارشل لاء لگا اس دن عہدے چھوڑ دیں گے , چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے سترہ ججز جوڈیشل مارشل لاء نہیں لگنے دیں گےجوڈیشل مارشل لاء کی باتیں کرنیوالے اپنا ذہن صاف رکھیں،بنیادی حقوق کی فراہمی کی ذمے داری ریاست کی ہے, ووٹ کی عزت لوگوں کی قدر اور عظمت میں ہے, جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ میں ہسپتالوں میں گیا وہاں ایم آر آئی مشین نہیں،سی سی یو نہیں، کہیں الٹرا ساؤنڈ نہیں, اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں کررہا ہے،عوام کیلئے بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ,اس قوم کا چیف جسٹس ہوں, ہم پر الزام ہے عام کیسز کو ڈیل نہیں کررہے, ہم عام کیسز کو بھی ڈیل کررہے ہیں, عدلیہ مکمل آزاد ہے، میرا وعدہ ہے ہم کسی کا دباؤ قبول نہیں کریں گے