کورونا وائرس کیخلاف جنگ قوم کےاجتماعی عزم و ہمت کے ذریعےہی جیتی جا سکتی ہے،وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا ہے کہ قوم کے اجتماعی عزم اور عمل کے ذریعے کورونا کے خلاف جنگ جیتی جاسکتی ہے۔آج اسلام آباد میں کورونا وائرس کی عالمی وباء اور اہم امور کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات کا مقابلہ کررہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے جن ممالک میں اموات کی تعداد زیادہ ہے وہ بھی لاک ڈائون کے معاشی اثرات پر بحث کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر جگہ اب معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے لئے لاک ڈائون میں نرمی کرنے کے بارے میں باتیں ہورہی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کسی بھی ملک میں لاک ڈائون غیر معینہ مدت کیلئے جاری نہیں رہ سکتا کیونکہ کوئی نہیں جانتا کورونا کی وبا کب ختم ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کورونا وائرس کی عالمی وبا اور لوگوں کو بھوک سے بچانے کے دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے سب سے پہلے سیمنٹ کے شعبے اور پھر تعمیراتی صنعت کو کھول کر بتدریج لاک ڈائون میں نرمی کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جو صنعتیں کھولی جارہی ہیں انہیں حکومت کی جانب سے دیئے گئے ضابطہ کار پر عمل کرنا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے ٹائیگر فورس پر غیر ضروری تنقید کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا ٹائیگر فورس رضا کاروں پر مشتمل ہے اور کسی معاوضے اور سیاسی وابستگی کے بغیر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور پولیس کے ذریعے لوگوں کو نمازوں کی ادائیگی کے لئے مساجد میں جانے سے نہیں روک سکتے۔