وفاقی کابینہ کا تعمیراتی صنعت سے متعلقہ خدمات پر مختلف ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ نے تعمیرات کی صنعت سے متعلقہ خدمات پر مختلف ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں تعمیرات کی صنعت سے متعلقہ خدمات پر عائدپانچ فیصد ٹیکس کو صفر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔اطلاعات کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے آج اسلام آباد میں ہونیوالے کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت تعمیرہونے والے کم لاگت کے مکانات پر بھی ٹیکسوں کا خاتمہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو ریلیف سے مزدوروں، پلمبرز ،کارپینٹرز، ڈویلپرز اور دیگر متعلقہ افراد کو تحفظ ملے گا۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے مسابقتی کمیشن میں اصلاحات کی منظوری دی ہے جس کا مقصد انسداد ذخیرہ اندوزی قانون پر موثر عملدرآمد یقینی بنانا اور عام آدمی کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ اقلیتوں کے قومی کمیشن کی تنظیم نو کی منظوری بھی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سرکاری ملازمین کی سرکاری رہائش گاہوں کے بارے میں یکساں پالیسی کی بھی منظوری دی ہے جس کے تحت 1991ء کے حکم نامے میں دی گئی تمام مراعات واپس لے لی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب سرکاری ملازم اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد صرف چھ مہینے تک سرکاری رہائش استعمال کر سکے گا۔معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ نے امریکہ،سعودی عرب، برطانیہ، اٹلی، قطر، ترکی اور قازقستان کو کلوروکوئن برآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے کیونکہ پاکستان میں اس کا اضافی ذخیرہ موجود ہے۔