پاک بحریہ نےحکومت پاکستان کے "کلین اینڈ گرین پاکستان" پروگرام کی پانچویں کڑی کا آغاز کر دیا
پاک بحریہ نے حکومت پاکستان کے "کلین اینڈ گرین پاکستان" پروگرام کی مناسبت سے صوبہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں مینگرووز کے پودے لگانے کی مہم کی پانچویں کڑی کا آغاز کر دیا ہے۔ کمانڈر کوسٹ وائس ایڈمرل فیصل رسول لودھی نے پورٹ بن قاسم کے علاقے میں تیمرکا پودا لگا کر پاکستان نیوی مینگرووز اگاو مہم 2020 کا افتتاح کیا۔ اس مہم کے تحت رواں سال صوبہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں 30 لاکھ سے زائد مینگرووز لگائے جائیں گے۔ مینگرووزساحلی ماحولیاتی نظام ، سمندری کٹاو کی روک تھام اور سمندری حیات کے بچاو کے لئے ناگزیر ہیں۔ بدقسمتی سے گزشتہ برسوں کے دوران ، غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے پاکستانی ساحل کے ساتھ مینگرووز کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ سمندر کا ایک اہم شراکت دارہونے کی وجہ سے اور آبی حیات کے لئے مینگرووز کی اہمیت کا احساس کرتے ہوئے پاک بحریہ نے ساحل کے ساتھ ساتھ مینگرووز کے جنگلات کوبحال کرنے کے لئے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ آلودگی کے خاتمے ، ساحلی کٹاو کا مقابلہ کرنے اور ساحلی عوام کو معاشی ترقی کے متعدد مواقع فراہم کرنے میں مینگرووز کے جنگلات کی اہمیت کے پیش نظروفاقی حکومت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاک بحریہ باقاعدگی سے مینگرووز اگاو مہم کا انعقاد کرتی ہے۔ چار سال قبل مینگرووز اگاو مہم کے آغاز سے اب تک پاک بحریہ کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر 60 لاکھ سے زائد مینگرووز کے پودے لگائے جا چکے ہیں۔ اس موقع پر ، پاک بحریہ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں جنگلات کی کٹائی میں اضا فے کی وجہ سے درپیش ماحولیاتی چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ مینگرووز کی غیر معمولی کمی کی شرح نے ساحلی علاقوں کے جنگلات کو متاثر کیا ہے اور سمندری ماحولیاتی نظام میں بگاڑ پیدا کر دیا ہے لہذا ضروری ہے کہ بہتر پالیسی سازی اور اداروں کی جانب سے مشترکہ اقدامات کے ذریعے جنگلات کے کٹاوکو روک کر ان کی افزائش کو فروغ دیاجائے۔ نیول چیف نے اپنے پیغام میں پاکستان بحریہ کی جانب سے مینگرووز کے جنگلات کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور سرکاری محکموں ، صنعتی برادری اورتمام افراد سے پرزور اپیل کی کہ وہ سمندری ماحولیات کی بہتری او ر آئندہ نسلوں کے لئے اس قدرتی ماحول کے تحفظ کی خاطر آگے بڑھ کر اس امر میں اپنا کردار ادا کریں۔