پاکستان میں نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے بچا نے کیلئے پوسٹ کارڈ کمپین لانچ کر دی گئی ہے
)پاکستان میں نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے بچا نے کیلئے پوسٹ کارڈ کمپین لانچ کر دی گئی ہے ،یہ مہم تمباکو نوشی کے خلاف کام کر نے والی تنظیموں کرومیٹک، سپارک اور پناہ نے مشترکہ طور پر شروع کی ہے ،مہم کے دوران پاکستان میں پہلی بار پوسٹ کارڈ کمپین کے ذریعے نوجون نسل کو تمباکو سے بچاؤ کی ترغیب دینے اور حکومت کو تمباکو کمپنیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی مہم چلائی جائے گی، تمباکو پر اضافی ٹیکس لگانے کے حوالے سے نوجوان اور بچے وزیر اعظم کے نام اپنے تصویری پیغامات بھجوائے جائیں گے، 'سی ٹی ایف' کے تعاون سے کرومیٹک، سپارک اور پناہ کے نمائندوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پروگرام مینجر کرومیٹک سلمان فاروق نے معاملے کی سنگینی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تمباکو کمپنیاں بھرپور تشہیر سے ہر روز بارہ سو بچوں کو تمباکو نوشی پر لگاتی ہیں،کمپنیاں منافع نہیں بلڈ منی کماتی ہیں،کرومیٹک ٹرسٹ ہے پراجیکٹ ڈائریکٹر شارق محمود خان نے بتایا ڈیجیٹل انفلوینسر آئی اے ڈیٹا تقریب کا باقاعدہ آغاز ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے،ڈجیٹل میڈیا پر مضبوط گرفت رکھنے والے عمران علی ڈینا کے ملک بھر میں باقاعدہ پھیلے لاکھوں شاگرد نوجوان اس مقابلے میں ڈجیٹل اور فزیکل ڈیزائن شد پیغاماتبھجوائیں گے۔ ایک ماہ بعد بہترین ڈیزائن والے تین خوش نصیب جیتنے والوں کا پوسٹ کارڈ وزیراعظم پاکستان کو بھجوایا جائے گا۔پاکستان میں سی ٹی ایف کے کے فوکل پرسن عمران احمد ملک نے بتایا کہ اس کمپین میں ملک کے نوجوان اپنی ڈیزائن شدہ تصاویر سے وزیراعظم کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ چاہتے ہیں پاکستان میں تمباکو بیچنے میں بھی نیوزی لینڈ کی طرز پر بچوں میں تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ اس کا نقطہ آرگنائزیشن کا سفارش کردہ تینتیس فیصد ٹیکس لگانے سے ہو گا۔سپارک پاکستان کے پروگرام مینجرخلیل احمد ڈوگر کا کہنا تھا پاکستانی بچوں کو تمباکو کے تباہ کن اثرات سے بچاناہماری ذمہ داری ہے،